اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: ماہ محرم الحرام کے رسومات و بدعات پر ایک نظر

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Thursday 29 August 2019

ماہ محرم الحرام کے رسومات و بدعات پر ایک نظر



 .           محمد عبد الرحمان چمپارنی متعلم عربی ھفتم دار العلوم وقف دیوبند
                   
  ماہ محرم الحرام کے رسومات وبدعات پر ایک نظر

           حق وباطل اور صحیح وغلط کا تقابل وتعارض,لیل ونہار,  نور وظلمت کی طرح ہمیشہ ہوتا رہا ہے, بعض دفعہ ایمان کے ٹھوس اور مستحکم عقیدے کے ساتھ خود اسی کی جڑوں میں غلط عقائد بہی نشو ونما پاے جاتے ہیں, اس کا سبب کہیں لاعلمی, تو کھیں کم فہمی, غلط رہبری ہے, جیساکہ بعض ھمارے مسلم بھائیوں نے محرم الحرام کے مہینے سے کچھ غلط بدعات وخرافات ورسومات مچا رکہی ہیں ,جن کا    نہ ثبوت ہے اور نہ وجود بلکہ وہ بے سود , غلط اور رائیگاں. چیزیں ہیں,
      راقم الحروف نے مناسب سمجھا ہیکہ انھیں,ان مروجہ غلط رسو مات وبدعات وخرافات سے آگاہ کیا جاے, حقیقت کاآشکارا ھو, اور وہ خود بخود صحیح ودرستگی کے راہ عمل پر گامزن ہو, لہذا یہاں پر حکیم الامت, مجدد الملت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی تصنیف کردہ کتاب اغلاط العوام سے کچھ عقائد فاسدہ ماہ محرم الحرام کے متعلق  بیان کیے جارہے ہیں, ملاحظہ ہو! 
    مسئلہ :بعضے عوام محرم میں قبروں پہ تازہ مٹی ڈالنے کو ضروری سمجہتے ہیں, سو اسکی کچھ اصل نہیں. ( اغلاط العوام ص/148)

       مسئلہ:  بعض لوگ اس بچے کو جو محرم میں پیدا ہوا تو اسے منحوس سمجھتے ہیں , یہ محض غلط ہیں ( اغلاط العوام /148)

مسئلہ:  بعض اس ماہ میں نکاح وغیرہ کو بھی  ناجائز سمجھتے ہیں سویہ محض غلط ہے. (اغلاط العوام/148)
مسئلہ:  بعضے جاھل محرم میں تعزیہ کا سامان کرتے  ہیں, تعزیہ کی برائ اس سے زیادہ کیا ہوگی, کہ اسکے لیے ایسے برتاؤ کرتے ہیں کہ جو شرع میں با لکل شرک اور گناہ ہے. ( بھشتی زیور ج/6 ص/61)
   مسئلہ:  بعضے آدمی اور بکہیڑے نھیں کرتے مگر شہادت نامہ پڑھتے ہیں ،
تو یاد رکہو!
 اگر اس میں غلط روایتں ہین ،تب تو ظاہر ہے منع ہےاور اگر صحیح روایتیں ہو, جب بھی سب کی نیت یہی ہوتی ہے کہ سن کر رویں گے اور شرع میں معصیت کےاندر ارادہ کرکے رونا درست نہیں, اس واسطے اس طرح کا شھادت نامہ پڑھنا ہی درست نہیں. 
                 (اغلاط العوام ص /150)
.    نیز مریثوں اور شہادت نامہ کی اکثر روایات بالکل موضوع (گھڑی ہوی ) اور غلط ہوتی ہے, اسکے علاوہ خود التزام اس کا نا جائز ہے  بلکہ شہادت نامہ محرم پڑہنا بدعت ہے  (زوال السنۃ ص/3)
      مسئلہ : بعضے لوگ سوگ مناتے ہیں ,یہ بہی غلط ہے, محرم کے دنوں میں ارادہ کرکے رنگ پڑیا چہوڑدینا اور سوگ اور ماتم کی وضع بنانا اپنے بچوں کو خاص طور کے کپڑے پہنانا ,یہ سب بدعت اور  گناہ کی باتیں ہیں , (بھشتی زیور ج/6ص/61-62  )

       مسئلہ:  پورے ماہ اور خاص طور پر محرم کے  دس دنوں میں  حضرت حسین رضی اللہ عنہ کے مریثہ کو گا گا کر پڑھا  جاتا ہے, اور اس کو پڑھنا اور سننا ثواب سمجہا جاتا ہے,  حدیث میں منع فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو/2 آوازیں دنیا اور آخرت میں ملعون ہیں 1-خوشی کے وقت گانا بجانا
اور 2-  معصیت کے وقت نوحہ کرنا ,(ایضا /ص 150 )

                       مسئلہ : حضرت حسین رضی اللہ عنہ کی شہادت کا واقعہ بعض دشمنان اسلام اس انداز  میں پیش کرتے ھیں ,جس کی وجہ سے ایک عام آدمی نہ صرف دس محرم بلکہ پورے ماہ محرم کو رنج وغم کا مہینہ سمجہنے لگتا ہے ,حالانکہ  شھادت کا وہ مرتبہ ہے, جسکے حصول کی نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تمنا فرمایا ,اور بزبان خود کھ پڑتے  میرا دل چاہتا ہے کہ میں  اللہ کے راستہ میں شہید کیا جاؤں ,پھر زندہ کیا جاؤں پھر شہید کیا جاؤں  الخ   اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین مرتبہ فر مایا 
     پتہ چلا کہ شہادت حضرت حسین رضی اللہ عنہ اس ماہ میں ان کے حق میں بڑا ھی مبارک رہا نہ کہ رنج وغم  کا ماہ "ولا تقولوا لمن يقتل في سبيل الله اموات بل احيا ء ولكن لا تشعرون " دعا ہے کہ اللہ ہمیں فہم مستقیم عطافرماے اور مروجہ خرافات سے بچاے
   آمین ثم آمین