ہندوستان ایک وسیع وعریض ملک ہے جس کو پوری دنیا روحانی سر زمین کے طور پر جانتی اور پہچانتی ہے جوکئی مذاہب کا مسکن اور معدن ہے جہاں ہر شخص کو اپنے مذہب کے اعتبار سے کھل کر زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے لیکن آج کل فضا میں ایک بات گونجتی ہوئی کانوں سے ٹکرا رہی ہے ۔ کہ مسلمان ایک دہشت گرد قوم اور اس کی کتاب(قرآن )دہشت گردی کی تعلیم دیتی ہے میں کہنا چاہوں گا ان لوگوں سے جنہوں نے بھگتی کا چشمہ اپنے آنکھوں پر لگا رکھا ہے ۔ اس کو ہٹائیں اور انسانی تاریخ کا جائزہ لیں تو معلوم ہوگا کہ در حقیقت قومی یکجہتی اسلامی تعلیمات کا ایک خاصہ ہے ۔ جس کو اللہ تبارک و تعالی نے قرآن میں ارشاد فرمایا(وعتصموا بحبل اللہ جمیعا ولاتفرقوا)تمام لوگ ایک ہوجاؤاوراللہ کی رسی کومضبوطی سےپکڑلو
اسلام نے ہر موڑ پر لوگوں کو اتحاد و اتفاق کا پیغام دیا ۔ اسلام نے لوگوں کے دلوں میں ایثار وہمدردی کا جذبہ پیدا کیا ۔ اسلام نے لوگوں کو زندگی گزارنے کے لیے ایک سلیقہ اور طریقہ بتایا ۔ ارے ایک نہیں پوری اسلامی تاریخ کا مطالعہ کر ڈالئے کہی بھی آپ کو اسلام میں اونچ نیچ نہیں ملے گی ۔ کسی بھی جگہ یک طرفہ معاملہ نہیں ہوگا وہ بانکپن کسی دوسرے مذہب کی تعلیمات میں نظر نہیں آئےگا اگر ہم قومی یکجہتی اور ہندو دھرم پربحث کریں تواندازہ ہوگاکہ اس دھرم کی اساس، بنیاد ہی فرقہ واریت اور طبقاتی نظام پر ہے ۔ اس مذہب نے انسان کے درمیان افراط و تفریط قائم کر کے انکو متحد ہونے سے روک دیا اور سماج کو چار خاندانی طبقوں میں تقسیم کر دیا پھر بھی یہ لوگ دوسروں کو قومی یکجہتی کی تلقین کرتے ہیں میں ادب کے دائرہ میں کہنا چاہنگا کہ پہلے اپنے اندر قومی یکجہتی پیدا کریں متحد ہو جائیں ۔
پھر دیکھیں
کہ وہ کون سی قوم ہے جو دہشت گردی کو فروغ دے رہی ہے۔
ازقلم محمدتنویرعالم دربھنگوی
اسلام نے ہر موڑ پر لوگوں کو اتحاد و اتفاق کا پیغام دیا ۔ اسلام نے لوگوں کے دلوں میں ایثار وہمدردی کا جذبہ پیدا کیا ۔ اسلام نے لوگوں کو زندگی گزارنے کے لیے ایک سلیقہ اور طریقہ بتایا ۔ ارے ایک نہیں پوری اسلامی تاریخ کا مطالعہ کر ڈالئے کہی بھی آپ کو اسلام میں اونچ نیچ نہیں ملے گی ۔ کسی بھی جگہ یک طرفہ معاملہ نہیں ہوگا وہ بانکپن کسی دوسرے مذہب کی تعلیمات میں نظر نہیں آئےگا اگر ہم قومی یکجہتی اور ہندو دھرم پربحث کریں تواندازہ ہوگاکہ اس دھرم کی اساس، بنیاد ہی فرقہ واریت اور طبقاتی نظام پر ہے ۔ اس مذہب نے انسان کے درمیان افراط و تفریط قائم کر کے انکو متحد ہونے سے روک دیا اور سماج کو چار خاندانی طبقوں میں تقسیم کر دیا پھر بھی یہ لوگ دوسروں کو قومی یکجہتی کی تلقین کرتے ہیں میں ادب کے دائرہ میں کہنا چاہنگا کہ پہلے اپنے اندر قومی یکجہتی پیدا کریں متحد ہو جائیں ۔
پھر دیکھیں
کہ وہ کون سی قوم ہے جو دہشت گردی کو فروغ دے رہی ہے۔
ازقلم محمدتنویرعالم دربھنگوی