اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: کیا ملک کی سیاست کو دہشت گردوں سے پاک کیا جائے گا؟

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Saturday 30 November 2019

کیا ملک کی سیاست کو دہشت گردوں سے پاک کیا جائے گا؟


شہاب مرزا
مالیگاؤں بم بلاسٹ کے کلیدی ملزم اور بھوپال سے بی جے پی کے رکن پارلیمان سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکرمہاتما گاندھی کے قاتل اور آزاد ہندوستان کے اولین دہشت گرد نتھو رام گوڈسے کو دیش بھکت کہہ کر پھنس گئ تھی جس کے بعد اپوزیشن کے ہنگامے کی وجہ سے اسے معافی مانگنی پڑی اور اسی کے ساتھ ساورکر کے بعد معافی مانگنے کا ریکارڈ پرگیہ ٹھاکر کے نام ہوا لیکن ملک کی سب سے بڑے ایوان میں دہشت گرد اور دہشت گردوں کی تائید کرنا کس حد تک مناسب ہے؟
سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر سناتنی دہشت گرد جو 2008 میں مالیگاؤں بم بلاسٹ کی کلیدی ملزم ہے گزشتہ سال ATS نے ضمانت پر رہا کر دیا اس ضمانتی کارروائی میں بی جے پی کے لیڈر مادھو بھنڈاری پیش پیش رہے جنہوں نے پر گیہ ٹھاکر کو وکیل فراہم کیا تھا۔معاملہ صرف سادھوی پرگیہ سنگھ کا نہیں ہے سناتن سنستھا، وشو ہندو پریشد، ہندومہاسبھا، اور ان کی مادر تنظیم ار ایس ایس اور آر ایس ایس کی سیاسی ونگ بھارتیہ جنتا پارٹی گاندھی جی کو مہاتما مانتی ہے اور نتھو رام گوڈسے کو محب وطن سمجھتے ہیں۔
اگر بی جے پی گوڈسے کو دہشتگرد سمجھتی تو گوڈ سے پرست ، دہشت گرد اور بے گناہوں کے خون کی ہولی کھیلنے والی سادھوی پرگیہ سنگھ کو بی جے پی سے نہ امیدواری دیتی، نہ وکیل فراہم کرتی اور نہ ہی پارلیمنٹری کمیٹی کی رکنیت سے نوازتی۔
دہشتگردوں اور زانیوں کو انعامات کے طور پر امیدواری اور وزارت دے کر بی جے پی ملک کی سالمیت بھائی چارہ مساوات کا گلا گھوٹ رہی ہے یہی وجہ ہے کہ ہندوؤں کے لیے منہ میں رام اور مسلمانوں کے لئے بغل میں زہریلی چھری لیے آر ایس ایس اور بی جے پی نے اس ملک سے آزادی مساوات بھائی چارہ پر مبنی دستور کو دفن کر ملک بھر میں منوسمرتی جیسے عدم مساوات کے قانون کو تھوکنے کی کوشش کی ہے۔
جس کی وجہ سے پرگیہ سنگھ ٹھاکر، کرنل پروہت، اسیمانند اور دیگر سناتنی دہشتگرد آج آزاد ہے اور بی جے پی انہیں ہر طرح کی پناہ دینے کوشاں ہے جو جتنا بڑا منواد ظلم کریگا اس اتنی بڑا انعام دیکر نوازا جائیگا بھارتیہ جنتا پارٹی نے سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کو بھوپال سے امیدواری دیی یہ معلوم ہوتے ہوئے کہ وہ دہشت گرد ہے اور ضمانت پر باہر ہیں اس سے پہلے بھی وہ گوڈسے کی جئے جئے کار کر چکی ہے پھر بھی اسے پارلیمنٹری کمیٹی کا رکن بنایا
وزیراعظم نے پرگیہ ٹھاکر کے تعلق سے مگرمچھ کے آنسو بہاتے ہوئے کہا تھا کہ میں سادھوی کو کبھی معاف نہیں کروں گا وزیراعظم نے بالکل درست کہا تھا معاف نہیں کروں گا اور انعام میں پارلیمنٹری کمیٹی کی دیدی جو بعد میں منسوخ کر دی گئی لیکن دنیا جانتی ہے کہ معاف کرنے یا نہ کرنے سے کچھ نہیں ہوگا کیونکہ جب بی جے پی کا ایجنڈا ہندو راشٹر اور منو اسمرتی کو رائج کرنا ہے پارلیمنٹری کمیٹی سے سادھوی پرگیہ ٹھاکر کو نکالنے سے اس پر پردہ نہیں ڈالا جاسکتا اگر حقیقت میں کارروائی کرنا ہے تو سادھوی پرگیہ سنگھ کی پارلیمانی رکنیت منسوخ کر دینا چاہیے۔
بغل میں چھپائی گئی مسلم دشمنی کی زہریلی چھری سے گجرات مظلومین کے چھینٹے صاف نہیں کیے جا سکتے لہذا بی جے پی کا یہ نفاق ساری دنیا جانتی ہے اور مسلم دشمنی پر پردہ ڈالنے کی غرض سے بی جے پی اور ار ایس ایس جتنی بھی چکنی چپڑی باتیں کرے حقیقت چھپ نہیں سکتی آخرکار جب وزیراعظم نے پرگیہ ٹھاکر جیسے بے قصور مانتے ہے وکیل فراہم کروایا جو بے نقاب ہوکر رہ گئی۔