اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: حکومت چاہے تو میرا عہدہ چھین سکتی ہے: عرفان حبیب

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Tuesday 31 December 2019

حکومت چاہے تو میرا عہدہ چھین سکتی ہے: عرفان حبیب

حکومت چاہے تو میرا عہدہ چھین سکتی ہے: عرفان حبیب

کانپور۔۳۱؍دسمبر:  فی الحال کیرل کے گورنر عارف محمد خان کے ساتھ ہوئے تنازعہ کو لے کر گھرے ہوئے مؤرخ عرفان حبیب نے کہا کہ اگر حکومت چاہے تو ان کا عہدہ چھین سکتی ہے۔حبیب نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ وہ چاہے تو اے ایم یو کی تاریخ کے محکمہ کے پروفیسر کے عہدے سے مجھے ہٹا سکتے ہیں،ساتھ ہی نوکری سے علیحدہ کرنے کے علاوہ بھی دوسرے عہدوں سے چاہے تو ہٹا دیں۔گزشتہ ہفتے کانپور یونیورسٹی میں 80 ویں ہندوستانی تاریخ کانگریس کی افتتاحی تقریب میں گورنر عارف محمد خان نے الزام لگایا کہ حبیب نے پروٹوکول توڑتے ہوئے ان کی تقریر کے دوران ان کے سیکورٹی ساتھیوں کو ایک طرف دھکیلا اور ان کی طرف آنے کی کوشش کی۔مؤرخ نے کہاکہ میں 88 سال کا ہوں اور ان کا اے ڈی سی 35 سال کے قریب رہا ہوگا، میں ایسا کس طرح کر سکتا ہوں،سب دیکھ سکتے ہیں کہ وہاں کیا ہوا اور یہ سب نے دیکھا بھی ہے۔اس پورے واقعہ کے حکم کے بعد کیرالہ کے گورنر کے سرکاری ٹوئٹر ہینڈل سے تقریب کے دوران کی ایک تصویر پوسٹ کی گئی۔اس کے ساتھ لکھا گیاکہ جناب عرفان حبیب نے معزز گورنر کی افتتاحی تقریر میں خلل ڈالنے کے ساتھ ساتھ مولانا عبدالکلام آزاد کے حوالے سے کہنے کے ان کے حقوق کو چیلنج کرتے ہوئے انہیں گوڈسے کی مثال دینے کو کہا۔اس غیر مناسب حالات میں معزز گورنر کو بچانے والے ان کے اے ڈی سی اور سیکورٹی افسر کو انہوں نے دھکا دیا۔گورنر نے پروٹوکول توڑے جانے کے اس واقعہ کو سنجیدگی سے لیا اور کیرالہ کے چیف سکریٹری ٹام جوس کو بلا کر اپنی ناراضگی ظاہر کی۔خبروں کے مطابق، وہ مرکزی حکومت کے سامنے اس مسئلے کو اٹھانے پر غور کر رہے ہیں۔