اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: خاندانی اختلافات کے اسباب اور ان کا حل۔۔۔۔ از قلم - توفیق الرحمن چمپارنی متعلم عربی ھفتم دارالعلوم وقف دیوبند

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Tuesday 31 December 2019

خاندانی اختلافات کے اسباب اور ان کا حل۔۔۔۔ از قلم - توفیق الرحمن چمپارنی متعلم عربی ھفتم دارالعلوم وقف دیوبند

خاندانی اختلافات کے اسباب اور ان کا حل۔۔۔۔


از قلم - توفیق الرحمن چمپارنی متعلم عربی ھفتم دارالعلوم وقف دیوبند
ابتداۓ افرینش ہی سے خاندانوں میں اختلاف، انتشار، لڑاںٔیاں ، جھگڑے، نااتفاقی اور ناچاقی رہی ہیں۔ اور عاںٔلی اختلافات کے
 من جملہ اسباب  میں سے ایک یہ ہے کہ خالق کائنات نے جب سے آدم علیہ السلام کو پیدا فرمایا،  اس وقت سے لے کر آج تک اربوں، کھربوں انسانوں کو پیدا فرمایا، اور آگے قیامت تک پیدا ہوتے رہیں گے ، اور ہر انسان ایک دوسرے سے مختلف ہے چہرے ، انگلی کی لکیریں، انگلی کے پورے، رنگ، اور زبانوں میں۔ لہذا جب دو انسانوں کے چہرے ایک جیسے نہیں ہوسکتے،  تو پھر دو انسانوں کی طبیعتیں کیسے ایک جیسی ہوسکتی ہیں، جب ظاہر ایک جیسا نہیں، تو پھر ان کی طبیعتوں میں بھی فرق ہوگا، کسی کی طبیعت کیسی ہے، کسی کی طبیعت کچھ اور ہے، کسی کا مزاج کیسا ہے، کسی کا مزاج کچھ اور ہے، لہذا طبیعتوں کے مختلف ہونے کی وجہ سے کبھی یہ نہیں ہوسکتا کہ دو آدمی ایک ساتھ زندگی گزار رہے ہوں،  اور ایک کو دوسرے سے تکلیف نہ پہونچے۔  جس سے ان کے درمیان نااتفاقی پیدا ہوتی ہے۔
اور خاندان میں پیدا ہونے والے اختلاف کی بہت بڑی وجہ شریعت کے ایک حکم کا لحاظ نہ رکھنا ہے وہ حکم یہ ہے کہ ،، تعاشرروا کلاخوان۔ تعاملوا کلاجانب،، تم آپس میں تو بھائیوں کی طرح رہو، اور ایک دوسرے کے ساتھ  بھائیوں جیسا برتاؤ کرو، اخوت و محبت کا برتاؤ کرو۔ لیکن جب لین دین کا معاملات پیش آئیں تو اس وقت اجنبیوں کی ترح معاملہ کرو، اور معاملہ بالکل صاف ہونا چاہئے، اس میں کوئی پوشیدگی نہ ہو جو ہو صاف ہو ۔ یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیم ہے۔ لیکن آج اس کے برخلاف ہو رہا ہے۔ جس سے خاندانوں میں اختلاف پیدا ہوتے رہتے ہیں۔
یہ ایک جگ آشکارا حقیقت ہے کہ انبیاء علیہم السلام کے بعد اگر کوئی جماعت مقدس اور مبارک ہے، تو وہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کا گروہ ہے، لیکن ان کے درمیان میں بھی اختلاف رہا ہے، اسی طرح ازواج مطہرات، امہات المؤمنین جو کہ عورتوں میں سب سے پاکیزہ اور مقدس ہیں، تمام عورتوں کی سردار ہیں، ان کے لئے آئیڈیل اور نمونہ ہیں۔ اس کے باوجود ان میں بھی نا اتفاقی رہتی تھی۔ اور اختلاف ہونا بھی چاہیے کیونکہ ان کے درمیان اختلاف کا ہونا باعثِ رحمت تھا۔ کسی نے سچ کہا ہے۔ع
چمن میں اختلاف رنگ وبو سے بات بنتی ہے۔
ہمیں ہم ہیں تو کیا ہے تمہیں تم ہو تو کیا ہے۔
اب سوال یہ ہوتا ہے کہ آپس میں پیدا ہونے والے اختلافات کا حل کیا ہے، تو اس کا حل یہ ہے کہ جو اسباب بیان کیۓ گئے ہیں جن سے نااتفاقی اور ناچاقی پیدا ہوتی ہے، اگر آج سےان اسباب سے پرہیز کرنے کا ارادہ کرلیں اور محنت کرکے اس کا پابند بنالیں، تو انشاءاللہ آیندہ کی زندگی درست ہوجائے گی، اور ہمارے درمیان کا اختلاف بھی باعثِ رحمت ہوگا۔
اللہ تعالیٰ ہمیں اس کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین۔