اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: شاہین باغ خاتون مظاہرین آئین کو بچانے کے لئے سڑکوں پر ہیں۔ رتن راج امبیڈکر شاہین باغ خاتون مظاہرین نے وہ شمع روشن کی ہے جس کی روشنی پورے ملک میں پھیل رہی ہے اور ان کی پھیلائی ہوئی روشنی سے پورا ملک روشن ہے۔

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Wednesday 29 January 2020

شاہین باغ خاتون مظاہرین آئین کو بچانے کے لئے سڑکوں پر ہیں۔ رتن راج امبیڈکر شاہین باغ خاتون مظاہرین نے وہ شمع روشن کی ہے جس کی روشنی پورے ملک میں پھیل رہی ہے اور ان کی پھیلائی ہوئی روشنی سے پورا ملک روشن ہے۔


شاہین باغ خاتون مظاہرین آئین کو بچانے کے لئے سڑکوں پر ہیں۔ رتن راج امبیڈکر

شاہین باغ خاتون مظاہرین نے وہ شمع روشن کی ہے جس کی روشنی پورے ملک میں پھیل رہی ہے اور ان کی پھیلائی ہوئی روشنی سے پورا ملک روشن ہے۔

قومی شہریت (ترمیمی)قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف شاہین باغ میں جاری مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے الہ آباد ہائی کورٹ کے سابق جج بی ڈی نقوی نے کہاکہ جمہوری ہندوستان میں احتجاج اور تحریک چلانا بنیادی حق ہے اور یہ حق ہندوستانی آئین دیتا ہے۔
انہوں نے شاہین باغ خاتون مظاہرین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہاکہ آپ نے وہ شمع روشن کی ہے جس کی روشنی پورے ملک میں پھیل رہی ہے اور آپ کی پھیلائی ہوئی روشنی سے پورا ملک روشن ہے۔ آپ کی تحریک کی وجہ سے آج ملک میں سیکڑوں شاہین باغ بن چکے ہیں اور اس میں روز نئی جگہ کا اضافہ ہورہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جو لڑائی آپ نے چھیڑی ہے اسے نتیجہ تک جاری رکھنا ہے اور بغیر نتیجہ کے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹانا ہے۔
ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈ کر پڑپوتے رتن راج امبیڈ کر نے شاہین باغ خاتون مظاہرین کو سلام کرتے ہوئے کہا کہ آپ یہ لڑائی ہمارے لئے بھی لڑ رہی ہیں کیوں کہ اس قانون سے سب سے زیادہ نقصان ایس سی ایس ٹی اور کمزور طبقہ کو ہونے والا ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کی منشا کو سمجھنے کی ضرورت ہے اس نے مسلمانوں کے بہانے دلت سماج پر حملہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج بابا صاحب کے بنائے ہوئے آئین کو بچانے کا معاملہ ہے اور شاہین باغ کی خواتین آئین کو بچانے کے لئے نکلی ہیں۔
پانی پت سے آنے والے سماجی کارکن جن ابھیان منچ کے صدر پی پی کپور نے اس موقع پر کہاکہ قومی شہریت (ترمیمی)قانون، این آر سی اور این پی آر 135کروڑ عوام پر حملہ ہے۔ یہ کہناکہ اس قانون سے صرف مسلمان متاثر ہوں گے سخت غلط فہمی والی بات ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ مسلمان سے زیادہ یہاں ہندو عوام پریشان ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ عوام کا اصل مسئلہ بیروزگاری، تعلیم، صحت اور معاش ہے لیکن حکومت ان تمام مسائل پر توجہ ہٹانے کے لئے اس طرح کا قانون لے کر آئی ہے۔
مسٹر کپور نے کہاکہ آزادی کے بعد 73سال بعد بھی اگر ہم لوگوں سے شہریت کے ثبوت مانگے جاتے ہیں اس سے شہریوں کی توہین اور نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہاکہ حکومت آسام میں این آر سی نافذ کرکے پہلے ہی ناکام ہوچکی ہے اور اب پورے ملک میں اس طرح کا تجربہ کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارا ملک سیکولر ہے اور اس میں امتیازی قانون کی کوئی گنجائش نہیں ہے اور سی اے اے،این آر سی اور این پی آر مذہب پر مبنی قانون ہے۔
کرناٹک سے آنے والے کرناٹک فارمر ایسوسی ایشن کے نائب صدر خدیر (قدیر) بھارتیہ نے کہاکہ ہمیں آئین نے مساوی شہری تسلیم کیا ہے۔ اس میں کسی مذہبی بنیاد پر امتیاز کی کوئی گنجائش نہیں ہے اس کے باوجود حکومت نے غیر آئینی کام کیا ہے۔ انہوں نے شاہین باغ خاتون مظاہرین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ شاہین باغ خاتون مظاہرین نے ملک کو ایک نئی سمت اور ہندومسلم اتحاد کا پیغام دیا ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ موجودہ حکومت نے ہندو مسلم کرکے دونوں فرقوں کو الگ کرنے کی کوشش کی ہے لیکن ان خواتین ان کے منصوبے پر پانی پھیر دیا ہے اور خوشی کی بات ہے کہ اس تحریک نے ہندو مسلم کو ایک کردیا ہے۔اسی کے ساتھ رشید خاں بہار، محمودہ خاتون شبیر کرناٹک اور سکندراعظم نے بھی خطاب کیا