اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: کورونا راحت فنڈ میں ’مین کائنڈ فارما‘ کمپنی نے دیئے 51 کروڑ روپے کمپنی کے چیئرمین آر سی جونیجا نے کہا کہ یہ ملک کے لئے سب سے مشکل وقت ہے۔ اس وقت کورونا کے خلاف لڑائی کے فرض کو ہر طریقےسے نبھانا سب سے اہم ہے۔

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Monday 30 March 2020

کورونا راحت فنڈ میں ’مین کائنڈ فارما‘ کمپنی نے دیئے 51 کروڑ روپے کمپنی کے چیئرمین آر سی جونیجا نے کہا کہ یہ ملک کے لئے سب سے مشکل وقت ہے۔ اس وقت کورونا کے خلاف لڑائی کے فرض کو ہر طریقےسے نبھانا سب سے اہم ہے۔

کورونا راحت فنڈ میں ’مین کائنڈ فارما‘ کمپنی نے دیئے 51 کروڑ روپے

کمپنی کے چیئرمین آر سی جونیجا نے کہا کہ یہ ملک کے لئے سب سے مشکل وقت ہے۔ اس وقت کورونا کے خلاف لڑائی کے فرض کو ہر طریقےسے نبھانا سب سے اہم ہے۔


نئی دہلی: ملک میں کورونا وائرس سے متاثر لوگوں کی تعداد میں اضافہ ہونے کے پیش نظر مین کائنڈ فارما نے وزیراعلی راحت فنڈ میں 51کروڑ روپے بطور عطیہ دینے کا عہد کیا ہے۔ کمپنی کورونا پازیٹو معاملوں کی زیادہ تعداد والی ریاستوں میں وینٹیلیٹر، پرسنل پروٹیکٹو ایکیوپمنٹ (پی پی ای) اور دوائیں عطیہ کرے گی۔ مین کائنڈ فارما مختلف ریاستوں کی حکومتوں کے ساتھ کام کرے گی جس میں کیرالہ، مہاراشٹر، اترپردیش، اتراکھنڈ، بہار، تمل ناڈو، کرناٹک، آندھرا پردیش، تلنگانہ، دہلی، ہریانہ، ہماچل پردیش، مدھیہ پردیش، راجستھان، گجرات، پنجاب، مغربی بنگال، جموں و کشمیر اور اوڈیشہ شامل ہیں۔
کمپنی نے کہا ہے کہ وہ اس وقت عوامی فلاح و بہبود کے لیے کام کرے گی۔ کمپنی کے چیئرمین آر سی جونیجا نے کہا کہ یہ ملک کے لئے سب سے مشکل وقت ہے۔ اس وقت کورونا کے خلاف لڑائی کے فرض کو ہر طریقے سے نبھانا سب سے اہم ہے۔ ہندوستان کی اہم فارما کمپنی ہونے کے ناطے ان کی کمپنی چاہتی ہے کہ فنڈ کا استعمال میڈیکل کی پہلی صف کے سپاہی یعنی تمام طبی اہلکاروں کو تحفظ کے لئے آلات مہیا کرنے اور وائرس متاثرین کو وینٹیلیٹر دینے کے لئے ہو۔
دوسری طرف ہندوستانی زرعی تحقیق کونسل کے ملازمین کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر ایک دن کی تنخواہ پی ایم کیئر میں دیں گے۔ کونسل کے سکریٹری سنجے سنگھ نے ملازمین اور افسروں سے ایک دن کی تنخواہ پی ایم کیئر میں دینے کی اپیل کی تھی۔ انہوں نے کہا، ’’ذمہ دار شہری ہونے کے ناطے وقت کی ڈیمانڈ ہے کہ ہم اقتصادی تعاون کریں۔‘‘
اس درمیان قانون کے ماہرین نے بھی کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں ہر طرح سے تعاون کا ہاتھ بڑھایا ہے۔ آفت کی اس گھڑی میں قانون کے ماہر ین نہ صرف اقتصادی تعاون کر رہے ہیں بلکہ اپنے گاؤں کی جانب پیدل ہی نکل پڑے یا ملک گیر لاک ڈاؤن کے اعلان کی وجہ سے ضرورت مند لوگوں کو اشیائے خوردنی و نوش بھی مہیا کرا رہے ہیں۔ سپریم کورٹ کے جج ایس رویندر بھٹ نے پیر کو ذاتی طور پر سڑک پر اتر کر ان لوگوں کو اشیائے خوردنی و نوش دستیاب کرائی جو ملک بھر میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے کھانے پینے کے بحران سے دوچار ہیں۔ انہوں نے خود ہی اپنے ہاتھ سے یہ چیزیں لوگوں میں تقسیم کیں۔ سینئر وکیل راکیش دویدی نے کورونا وائرس کے بڑھتے قہر کو روکنے میں مصروف حکومت کو تعاون کرتے ہوئے وزیر اعظم ریلیف فنڈ میں آج ایک کروڑ روپے عطیہ دیا۔
اس سے قبل گزشتہ ہفتہ کو سپریم کورٹ کے دوسرے نمبر کے سینئر جج این وی رمن نے کوررونا وائرس ’كوووڈ -19‘ کے بڑھتے قہر سے نمٹنے کے لئے اقتصادی تعاون کا ہاتھ بڑھایا تھا۔ جسٹس رمن نے وزیر اعظم ریلیف فنڈ، آندھرا پردیش وزیر اعلی ریلیف فنڈ اور تلنگانہ وزیراعلی ریلیف فنڈ میں ایک ایک لاکھ روپے کا عطیہ دیا تھا ۔ انہوں نے یہ رقم بذریعہ چیک ادا کی تھی۔ انہوں نے آندھرا پردیش اور تلنگانہ بھون کے متعلقہ حکام کو ایک ایک لاکھ روپے کے چیک سونپے تھے۔ جسٹس رمن نے کورونا وائرس کی روک تھام کے لئے عوام سے حکومت کی ہدایات پر عمل کرنے، مناسب اقدامات اور سوشل ڈسٹنس کو برقرار رکھنے کے طریقے پر عمل کرنے کی درخواست بھی کی تھی۔