اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: امیر شام کی زندگی پر ایک نظر !

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Sunday 31 May 2020

امیر شام کی زندگی پر ایک نظر !


       (ذکر جمیل سیدنا امیر معاویہ)
محمد عفان بہرائچی
متعلم جامعہ حسینیہ لال دروازہ جونپور
___________
*نام ونسب:معاویہ بن ابوسفیان بن صخر بن حرب بن امیہ بن عبد شمس بن عبدمناف*
*کنیت : عبد الرحمن, خال المسلمین*
 *ولادت:بعثت نبوی کے پانچ سال قبل*
 *قبول اسلام: 23 سال کی عمر میں صلح حدیبیہ کے موقع پر لیکن اعلانیہ طور پر فتح مکہ کے موقع پر یہی وجہ ہے کہ آپ جنگ بدر, احد, میں مشرکین کی طرف سے نہیں گئے جبکہ آپ کے والد ابو سفیان مشرکین مکہ کی کمانڈری کر رہے تھے

            🌹 *زندگی کے حالات* 🌹

   *حضرت امیر معاویہ* رضی اللہ عنہ بچپن ہی سے  عزیمت و عظمت اور صفات حمیدہ کے پیکر تھےآپ کے چہرے سے ہی جاہ و جلال رعب و دبدبہ شان و شوکت اور سرداری نمایاں تھی اسی وجہ سے آقاء صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ "معاویہ تیرا سر سرداروں والا معلوم ہوتا ہے آپ کے اسلام قبول کرنے کے بعد آپکے والد کی درخواست پر آقاء نے آپ کو کتابت وحی کے لئے چن لیا محدثین فرماتے ہیں کہ کتابت وحی کے سلسلے میں زید بن ثابت کے بعد حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ سب سے زیادہ حاضر باش تھے چنانچہ آپ کا کاتب وحی ہونا ہی آپ کی دیانت و امانت فہم و فراست اور احساس ذمہ داری پر دال ہے
   
       🌺  *پیغمبر کی نظر میں* 🌺

اللہ کے نبی نے ایک موقع پر فرمایا !
 *اللھم اجعلہ ھادیا مھدیا:*  اے اللہ معاویہ کو ہادی اور ہدایت یافتہ بنا
اسی طرح فرمایا!
 *اللھم علم معاویۃ الکتاب* والحساب وقہ العذاب :اے اللہ تو معاویہ کو حساب و کتاب سکھا :
اسی طرح فرمایا :
 *اللھم علمہ الکتاب ومکن لہ فی البلاد* :اے اللہ معاویہ کو کتاب سکھا اور اسکے لئے شہروں میں ٹھکانہ بنا
ایک مرتبہ اور حضرت امیر معاویہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو وضو کرارہے تھے تو آپ نے فرمایا معاویہ اگر تجھے حکومت ملے تو تو اللہ سے ڈرتے رہنا حضرت معاویہ فرماتے ہیں مجھکو اسی دن یقین ہوگیا کہ مجھے حکومت ضرور ملے گی اس تمام باتوں سے آپ اندازہ لگاسکتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نظر میں حضرت معاویہ کا کیا مقام و مرتبہ تھا

      ☀️ *خلفاء راشدین کی نظر میں* ☀️

دنیا جانتی ہےکہ حضرت عمر کفار کے بالمقابل کتنے سخت تھے اور گورنروں کی تقرری میں کس درجہ محتاط تھے مگر اس کے باوجود حضرت عمر کا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کو شام کا گورنر بنانا ظاہر کرتا ہے کہ آپ پر حضرت عمر کو کتنا اعتماد تھا مزید یہ کہ سیدنا عثمان غنی نے نہ صرف یہ کہ آپ کو گورنری کے منصب پر فائز رکھا بلکہ بلکہ اردن, حمص, جیسے علاقے بھی آپ کے ماتحت کردئے چنانچہ حضرت عثمان کی مظلومانہ شہادت کے بعد قصاص عثمان کے سلسلے میں آپ کا حضرت علی رضی اللہ عنہ سے اختلاف ہوا اور جنگ بھی ہوئی مگر اسکے باوجود دونوں حضرات ایک دوسرے کے دینی مقام و مرتبہ, ذاتی خصائل اور اوصاف کے نہ صرف یہ کہ قائل تھے بلکہ گاہے بگاہے اظہار بھی فرماتے تھے
جنگ صفین سے لوٹنے کے بعد حضرت علی نے فرمایا :
 *یا ایھاالناس لا تکرھو امارۃ معاویۃ فانکم لو فقدتموہ رایتم الرؤوس تندر عن کاھلھا کانما الحنظل :*
اے لوگوں تم معاویہ کی امارت کو ناپسند مت کرو اگر تم نے انکو کھویا تو تم دیکھنا سر اپنے شانوں سے اس طرح کٹ کٹ کر گرینگے جس طرح حنظل کا پھل

           🌽  *تابعین کی نظر میں* 🌽

 *عمر ثانی عمر بن عبدالعزیز* نے اپنے دور میں کسی کو کوڑے سے نہیں مارا مگر گستاخ معاویہ کو کوڑے لگانے کا حکم دیا
 *عبد اللہ بن مبارک* سے کسی نے پوچھا امیر معاویہ اور عمر بن عبدالعزیز میں کون بہتر ہے تو *عبد اللہ بن مبارک* نے غصے سے فرمایا :
 *تراب فی انف معاویۃ افضل من عمر بن عبدالعزیز* :
امیر معاویہ کے ناک کی خاک  بھی عمر بن عبدالعزیز سے افضل ہے
مشہور تابعی *حضرت احنف بن قیس* جو بردباری میں بہت مشہور تھے ان سے کسی نے پوچھا زیادہ بردبار کون ہے آپ یا حضرت معاویہ تو انہوں نے فرمایا :
بخدا میں نے تم سے بڑا جاہل نہیں دیکھا

     🍀 *دور حکومت اور فتوحات* 🍀

عہد فاروقی میں آپ 4 سال شام کے گورنر رہے اور بہت ساری فتوحات حاصل کیں
عہد عثمانی میں بھی آپ لگ بھگ 12 سال گورنر رہے اس عرصے میں بھی آپ اعلاء کلمۃ اللہ کی خاطر مصروف جہاد رہے
اسی درمیان حضرت عثمان کی اجازت سے ایک بحری بیڑہ بھی تیار کیا
 *87 ہجری میں آپ نے قبرص فتح کیا*
 *32 ہجری میں قسطنطنیہ کے قریبی علاقوں میں جہاد کیا*
 *33 ہجری میں روم کے قلعے کو فتح کیا*
 *35 ہجری میں غزوۂ ذی خشب پیش آیا اس میں آپ بطور امیر تھے*
 *42 ہجری میں سندھ کے کچھ علاقے فتح کئے*
 *43 ہجری میں سوڈان پر آپ نے قبضہ جمایا*
 *44 ہجری میں کابل فتح کیا*
 *45 ہجری میں افریقہ پر حملہ کیا گیا اور بہت بڑا حصہ مسلمانوں کے ہاتھ آیا*
*46 ہجری میں صقلیہ پر پہلی بار حملہ کیا گیا*
 *47 ہجری میں افریقہ کے مزید علاقوں میں جہاد جاری رکھا*
 *51 ہجری میں قسطنطنیہ پر حملہ کیا یہ اس پر پہلا حملہ تھا*
 *54 ہجری میں مسلمان بخارا تک جا پہنچے*
الغرض پوری دنیا کا جغرافیہ *ایک کروڑ بیس لاکھ* مربع میل میں سے آپ نے *64 لاکھ* مربع میل پر (جوکہ آدھی دنیا سے زیادہ ہے) آپ نے تن تنہا حکومت کی اور صرف روم سے 16 جنگیں لڑکر اہل یورپ کی نیند حرام کردی جیسا کہ ایک یہودی لکھتا ہے عالم اسلام کا سب سے برا آدمی میری نظر میں امیر معاویہ ہے اس لئے کہ یہودیوں کو سب سے زیادہ نقصان اسی نے پہنچایا اور آپکی آخری وصیت تھی روم کا گلا گھونٹ دو
 *وفات* :دمشق میں 22 رجب 60 ہجری 78یا 82 سال کی عمر میں
یہ تھے حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کی مختصر سوانح اللہ اسکو قبول فرمائے اور حاسدین معاویہ سے اپنی زمین کو پاک فرمائے

          💞 *امین یا رب العالمین* 💞

 *31 مئی 2020*

*8933070879*