اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: *ضلع پریشد رکن جمال اطہررومی قتل کو لیکر تاریخی احتجاج کی ہورہی تیاری: نظرعالم* *دربھنگہ ضلع انتظامیہ ہرمحاذ پر ناکام، انصاف ملنے تک لڑائی جاری رہے گی: بیداری کارواں* مدھوبنی:24/جولائی 2020 آئی این اے نیوز رپورٹ! محمد سالم آزاد

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Thursday 23 July 2020

*ضلع پریشد رکن جمال اطہررومی قتل کو لیکر تاریخی احتجاج کی ہورہی تیاری: نظرعالم* *دربھنگہ ضلع انتظامیہ ہرمحاذ پر ناکام، انصاف ملنے تک لڑائی جاری رہے گی: بیداری کارواں* مدھوبنی:24/جولائی 2020 آئی این اے نیوز رپورٹ! محمد سالم آزاد

*ضلع پریشد رکن جمال اطہررومی قتل کو لیکر تاریخی احتجاج کی ہورہی تیاری: نظرعالم*

*دربھنگہ ضلع انتظامیہ ہرمحاذ پر ناکام، انصاف ملنے تک لڑائی جاری رہے گی: بیداری کارواں*
مدھوبنی:24/جولائی 2020 آئی این اے نیوز
رپورٹ! محمد سالم آزاد
 سنگھواڑہ بلاک کے بردی پور باشندہ جمال اطہررومی قتل معاملے میں لگاتار لوگوں کا غصہ بڑھتا جارہا ہے ۔ ضلع انتظامیہ کی لاپروائی کا نتیجہ ہے کہ تین دن بعد بھی شہید رومی قتل معاملے میں ملوث لوگوں کی گرفتاری نہیں ہوسکی ہے اور نہ ہی قتل کا مقدمہ درج ہوا ہے۔ دربھنگہ ڈی ایم سی ایچ میں سازش کے تحت جمال اطہررومی کا علاج کے دوران آکسیجن ہٹاکر قتل کردیا گیا ۔ اہل خانہ کے پوچھنے پر ڈاکٹروں اور غنڈوں کی ٹیم نے جم پر اہل خانہ کی پٹائی کردی ۔ اتنا ہی نہیں اہل خانہ کا پانچ موبائل فون بھی غنڈے ڈاکٹروں نے چھین لیا اور پولیس نے اہل خانہ کے ہی دو افراد کو حراست میں بھی لے لیا تھا۔ جب پولیس انتظامیہ پر دباوَ بنایا گیا تب جاکر بانڈ بھروانے کے بعد پولیس نے دونوں افراد کو چھوڑا ۔ اس پورے معاملے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آل انڈیا مسلم بیداری کارواں کے صدرنظرعالم نے کہا کہ دربھنگہ ضلع انتظامیہ جس طرح سے لاپروائی کا مظاہرہ کررہی ہے اُسی کا نتیجہ ہے کہ جمال اطہررومی کے قتل کے تین دن بعد بھی ضلع انتظامیہ نے اب تک قتل میں شامل لوگوں پر نہ تو قتل کا مقدمہ درج کیا ہے اور نہ ہی کسی کی گرفتاری عمل میں آئی ہے ۔ مسٹرعالم نے اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو، راجد کے سینئرلیڈرعبدالباری صدیقی اور راجد کے یواریاستی صدرقاری صہیب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اُنہوں نے اس قتل معاملے کو سنجیدگی سے لیا ، اہل خانہ سے مل کرپوری جانکاری لی اورقاتل کو انجام تک پہنچانے کی بات کہی ، پورا مسلم سماج ان کی کوشش کو سلام کرتا ہے اور اُمید کرتا ہے کہ شہید رومی کو راجد کے سینئرلیڈر کی حمایت ملنے سے انصاف ضرور ملے گا ۔ مسٹرنظرعالم نے یہ بھی بتایا کہ ہم نے بہار کے مکھیا نتیش کمار کو گیارہ مطالبہ کا لیٹر بھیجا ہے اور مانگ کیا ہے کہ اگر تین دنوں کے اندر ہمارے مطالبات پر غور نہیں کیا گیا یا شہید رومی کے انصاف کا کوئی راستہ نہیں نکالا گیا تو تاریخی احتجاج کریں گے اور تب تک احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا جب تک انصاف نہیں مل جاتا ہے ۔ ہمارا مطالبہ ہے۔ (1) ڈی ایم سی ایچ آئی سی یو میں جمال اطہر رومی کا آکسیجن ہٹانے والے ڈاکٹر اور نرس پر قتل کا مقدمہ درج کیا جائے۔ (2) اہل خانہ کے ساتھ مارپیٹ کرنے والے غنڈے اور ڈاکٹروں پر بھی قتل کا مقدمہ درج کیا جائے۔ (3)جب جمال اطہرومی کا کورونا جانچ رپورٹ نگیٹو آیا تو پھر ان کی لاش کے ساتھ صدر ایس ڈی او اور ڈی ایس پی نے بدسلوکی کیوں کیا اور کورونا متاثرین کی لاش کی طرح آنن فانن میں جے سی بی سے گڈھا کھدوا کر کیوں گروایا، اس میں شامل سبھی افسران پر بھی ہو قتل، لاش کے ساتھ بدسلوکی اور قتل معاملے کو چھپانے کی سازش کا مقدمہ درج۔ (4)اگرمرحوم کے اہل خانہ نے قانون اپنے ہاتھ میں لیا تو پولیس نے اُنہیں جیل کیوں نہیں بھیجا، پولیس کو دربھنگہ پرشاسن اور ڈی ایم سی ایچ کے ڈاکٹروں پر مقدمہ نہیں کرنے کا بانڈ پیپر بھرواکر اہل خانہ کو چھوڑنے کی نوبت کیوں آئی۔ (5)جب پولیس انتظامیہ نے اہل خانہ سے بانڈ پیپر بھرواکر اہل خانہ کے دو افراد کو چھوڑ دیا اور معاملہ رفع دفع کردیا تو مرحوم کے اہل خانہ کا موبائل فون پولیس نے کیوں نہیں دلوایا۔ (6) اگر جمال اطہررومی صاحب کا قدرتی موت ہوا تو دربھنگہ پرشاسن اور ڈی ایم سی ایچ پرشاسن نے اُن کے اہل خانہ سے چھپایا کیوں، غنڈے ڈاکٹروں کو اہل خانہ کے ساتھ مارپیٹ کرنے کی ضرورت کیوں پڑی، اچانک دو درجن سے زائد غنڈے آئی سی یو میں کیسے گھس گئے اور ڈی ایم سی ایچ انتظامیہ اُس وقت کہاں تھی، اتنی جلد میں 250-300 پولیس دستہ کے ساتھ موقعہ واردات پر ایس ڈی او اور ڈی ایس پی کیسے پہنچ گئے۔ (7) اگر دو فریقوں میں مارپیٹ ہوئی تو مرحوم رومی کے ہی لوگوں کو پولیس نے حراست میں کیوں لیا، ڈاکٹر اور غنڈے نے پولیس کی موجودگی میں اہل خانہ کی پٹائی کیسے کی اور موبائل فون لیکر کیسے چلتے بنے، پولیس غنڈے کو گرفتار کیوں نہیں کی۔ (8)اگر رومی صاحب کے قتل کے پیچھے کوئی سازش یا پھر کوئی سیاسی لیڈر کی ٹیم کام کررہی ہے تو انتظامیہ اُسے بچا کیوں رہی ہے۔ (9)ڈی ایم سی ایچ میں رومی صاحب کے قتل سے پہلے پروفیسر ڈاکٹر امیش چندر کا بھی قتل کیا گیا جس کی فوری طور پر جانچ ہو ۔ (10)حکومت اور محکمہ صحت بہار قانون بنائے اگر ڈی ایم سی ایچ میں کسی مریض کا اہل خانہ کسی ڈاکٹر کے ساتھ بدسلوکی کرتا ہے یا مارپیٹ کرتا ہے تو ڈاکٹر یا غنڈے یونین والے قانون کو اپنے ہاتھ میں نہیں لیں گے، دربھنگہ ضلع انتظامیہ اہل خانہ پر قانونی کارروائی کرے گا۔ (11) اگر ڈاکٹر کسی مریض کے ساتھ غلط کرتا ہے تو اہل خانہ بھی قانون کو اپنے ہاتھ میں نہیں لے سکتا، ڈی ایم سی ایچ انتظامیہ سے شکایت کرے، جس کے لئے شکایت مرکز بنایا جائے اور اس کے ذریعہ فوراً مسئلے کا حل نکالا جائے ۔