اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: مظلوم فلسطینیوں کی شہادت کو سلام !

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Tuesday 22 May 2018

مظلوم فلسطینیوں کی شہادت کو سلام !

از قلم: عبدالماجد بھیؔروی
بھیرہ ضلع مئو یوپی الہند 9044200572
ـــــــــــــــــــــــــــــ
امریکہ نے اپنے اعلان کے مطابق اپنا سفارتخانہ بیت المقدس یروشلم میں منتقل کردیا ہے اس کی مذمت صرف فلسطین نہیں بلکہ پورے ملک میں پوری دنیا میں اس کی مذمت ہورہی ہے.
مسجد اقصی قبلہ اول کی ذمہ داری صرف فلسطینیوں کی نہیں ہے بلکہ دنیا کے تمام مسلمانوں کی ذمہ داری ہے مسجد اقصی کی بازیابی کیلئے پوری امت مسلمہ کو پورے اتحاد و اتفاق کے ساتھ امریکہ اور اسرائیل کی مخالفت کرنی چاہیے .
مسجد اقصی سے کون ناواقف ہے کہ یہ ہمارا قبلہ اول ہے جس پر آج صہیونی زبردستی قبضہ کرنا چاہ رہے ہیں آخر ان میں اتنی ہمت آئی کہاں سے ؟ جبکہ کم و بیش 58 مسلم ممالک ہیں پھر انکی ہمت کیوں کر ہوگئی آئے دن عورتوں اور بچوں اور بوڑھوں کی لاشیں بچھائی جارہی ہیں کیا فائدہ ایسہ مسلم ممالک کا جو قبلہ اول کیلئے کھڑے نہیں ہوسکتے آج مسلم ممالک کو جنوبی افریقہ سے سبق لینا چاہئیے جس نے اپنے سفیر کو تل ابیت سے واپس آنے کا حکم جاری کردیا تمام مسلم ممالک کو ایک ساتھ کھڑے ہوکر اسرائیل اور امریکہ کی مخالفت کرنی چاہئیے اور انکا بائیکاٹ کرنا چاہیے .
اگر دیکھا جائے تو صرف ترکی ہی ہے جو فلسطینیوں کے ظلم کی بات کررہا ہے اور انکی مدد کررہا ہے کل ترکی نے استنبول میں اسلامی تعاون تنظیم OIC کا ہنگامی اجلاس طلب کیا ترکی اس سال OIC کی ذمہ داری سنبھالے ہوئے ہے جس کی وجہ سے وہ ہر مسئلے پر فوری رد عمل کرتے ہوئی اسلامی دنیا کو بیدار کرتا ہے مسئلہ فلسطین پرہونے والا کل اجلاس اسی کا ایک عکس تھا ترکی اب اس معاملے پر ٹھوس اقدامات اٹھانے کا خواہاں ہے ترکی نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے احتجاجاًامریکہ اور اسرائیل سے اپنے سفیر کو واپس بلالیا ہے اور تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے اور اجلاس میں ترک صدر رجب طیب اردغان کا کہنا ہے کہ مسلمان جب تک خود اپنا حق حاصل نہیں کریں گے کوئی ان کو یہ حقوق پلیٹ میں رکھ کر نہیں دےگا اب دنیا کے تمام مسلم حکمرانوں کو چاہئیے کہ اب کوئی ٹھوس قدم اٹھاہیں اور امریکہ اور اسرائیل سے قطع تعلق کریں اور اپنے سفارت کاروں کو واپس بلائیں تاکہ فلسطینیوں کو امن و امان میسر ہو کہ جس بے دردی اور بے رحمی سے ان کو قتل کیا جارہا ہے وہ ناقابل بیان ہے فلسطین کے نہتے مظلوم باشندوں کی ہمت کو داد دینی پڑےگی کہ وہ 70 ستر سال سے اپنے حقوق کی اپنے وجودکی لڑائی لڑرہے ہیں ستر سال کے اس طویل عرصے میں ان پر کیا کچھ گذری ہوگی ساری دنیا اس سے واقف ہے لاکھوں فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں اس سے کہیں زیادہ لوگ زخموں سے چور معذوری کی زندگی گذارنے پر مجبور ہیں ان کی ایک بڑی تعداد پڑوسی ملکوں میں خانماں برباد کھلے آسمانوں کے نیچے زندگی بسر کررہی ہے جو لوگ غزہ اور الخلیل جیسے شہروں میں رہ رہے ہیں نہ ان کے پاس روزگار ہے نہ کاروبار ہے نہ تعلیم ہے نہ صحت ہے نہ کوئی وسائل ہے غیر ملکوں سے آنےوالی مدد ہی ان کیلئے سد رمق کا ذریعہ ہے مگر ان مشکل حالات نے بھی ان کے حوصلے کو شکست نہیں دیا اسرائیل کی مسلح فوجوں سے وہ تنہاء لڑرہے ہیں نہ انکے پاس بندوقیں ہیں اور نہ بم و بارود ہے بس ایمان کی طاقت ہے وطن کی محبت ہے وطن سے محبت کا جذبہ ہے کہ وہ ستر سال سے اسی امید میں لڑرہے ہیں کہ کبھی تو ان کی سرزمین انہیں واپس ملے گی .
تازہ واقعہ امریکی سفارتخانہ کے باضابطہ افتتاح کے موقع پر پیش آیا تیس پینتیس ہزار فلسطینی مارچ کرتے ہوئے احتجاج کرتے ہوئے غزہ کی سرحد پر اس جگہ پہنچ گئے جہاں کانٹوں کے انبار لگے ہوئے تھے یہ لوگ امریکی اقدام کی مخالفت کررہے تھے دنیا کا کوئی قانون اس کی مخالفت نہیں کرسکتا کیوں کہ یروشلم ان کا مادر وطن ہے فلسطین کے باشندے اپنےحق کی لڑائی لڑرہے تھے  امریکہ کی دوغلہ پالیسی کے خلاف صدائے احتجاج بلند کررہے تھے اور سفارت خانہ کھولے جانے پر اپنے غم و غصہ کا اظہار کررہے تھے کہ اسرائیلی فوج نے ان نہتے لوگوں پر اندھادھند فائرنگ کردی پچاس سے زیادہ فلسطینی جس میں نوعمر بچے بھی تھے شہید ہوگئے دوہزار سے زائد لوگ زخمی ہوئے جن میں خواتین بوڑھے بچے سب شامل تھے ۔سلام ہے ان مظلوم فلسطینیوں پر
سلام ہے فلسطین کے ان غیور اور بہادر لوگوں کو کہ وہ آج بھی اس طرح پرعزم ہیں جس طرح کل تھے ستر سال کے مظالم نے انکے حوصلے کو پست نہیں کیا ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے حملے سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہونےوالے سلام ہے اے فلسطین کی غیور اور بہادر عوام سلام ہے تجھے.
لیکن لعنت ہے افسوس ہے ان مسلم ممالک پر جو ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہوئے ہیں آخر انہیں کب شرم آئے گی.
دعاءگو ہوں کہ اللہ تبارک وتعالی مظلوم فلسطینی بھائیوں کی مدد فرمائے اور ان کے حوصلے کو مزید ترقیات سے نوازے ۔ آمین ثم آمین