اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: بیت العلوم سرائے میر: شعبہ حفظ و عربی، تکمیل ادب وافتاء تخصص فی الحدیث میں آغاز داخلہ 9شوال المکرم1439ھ مطابق 24 جون 2018 بروز اتوار سے!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Sunday 24 June 2018

بیت العلوم سرائے میر: شعبہ حفظ و عربی، تکمیل ادب وافتاء تخصص فی الحدیث میں آغاز داخلہ 9شوال المکرم1439ھ مطابق 24 جون 2018 بروز اتوار سے!

ثاقب اعظمی قاسمی
ــــــــــــــــــــــــــــــــ
سرائے میر/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 24/جون 2018) درس وتدریس کا بہترین مرکز وتربیت کا نرالا انداز مدرسہ اسلا میہ عربیہ بیت العلوم سرائے میر اعظم گڑھ یوپی۔ 
مدارس اسلامیہ میں نئے تعلیمی سال کا آغاز ماہ شوال المکرم سے ہوتا ہے، سالانہ  تعطیل (چھٹی) کے بعد ماہ شوال کی ابتداء میں ہر چہار جانب سے مدارس اسلامیہ کی طرف طلبہ کا رجوع ہوتا ہے ،مدارس کے انتخاب میں تعلیم کے ساتھ تربیت کو بھی مدنظر رکھنے کی ضرورت ہے ورنہ گیا وقت پھر ہاتھ آتا نہیں ۔
     درحقیقت مدارس اسلامیہ دین کے مضبوط قلعے ہیں، شریعت اور قرآن و سنت کے ترجمان ہیں، یہ رجال سازی کے کار خانے ہیں، دین وشریعت کے پاسبان وامین ہیں انسانیت کی تعمیر و تشکیل میں ان کا اہم رول ہے ،قوم و ملت کو باطل سے ٹکرانے کا بھر پور سلیقہ اور طاقت ان ہی مدارس کے اندر ہے، اسلامی تشخص اور ملی شعار کے بقا میں ان مدارس کا نمایاں رول و کردار ہے ملت کے نونہالوں کو ارتداد سے بچانے میں ان مدارس کا زبردست کردار ہے اور آج بھی یہ دینی مدارس یہود ونصاری کی تہذیب اور مغربی کلچر سے اپنے جیالوں اور سپوتوں کوحتی الامکان محفوظ رکھے ہوئے ہیں،باسلام اور شعار اسلام کو باقی رکھنے کے لئے مدارس کی اشد ضرورت ہے اور کل مستقبل میں بھی رہے گی ۔ لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ ماضی میں مدارس کا جو رول اور کردار رہا ہے اس کی  تاریخ باقی رکھنا ہر ایک کا فریضہ ہےاس کادارومدار اخلاص و للہیت پرمنحصر ہے جس سے  نظام تعلیم و تربیت پر ثمرہ مرتب ہوتا ہے الحمدللہ اس مدرسہ کی بنیاد خلوص وللہیت پر مبنی ہے بانی مدرسہ حضرت اقدس مولانا عبدالغنی صاحب پھولپوری علیہ الرحمہ نے 1349ھ میں ایک شجرہ نوپید کی شکل دیا جو آج تناور شجر کی صورت میں نظر آرہا ہے جس کی آبپاشی اور زیب وزینت میں حضرت اقدس مولانا شاہ مفتی عبداللہ پھولپوری نوراللہ مرقدہ کا اہم کردار رہا ہے حضرت نے بحکم الہی  30نومبر 2017 کو جب اپنی آخری قیام گاہ  مکة المکرمہ میں بنالیا تو اس امانت کا بار حضرت نوراللہ مرقدہ کے صاحبزادے وجانشین حضرت اقدس مولانا شاہ مفتی محمد احمداللہ صاحب پھولپوری زیدمجدھم  نے سنبھالا۔
داخلہ کی کارواٸی میں چند باتیں ملاحظہ فرماٸیں۔ 
(۱ )جدید و قدیم طلبہ کے داخلہ کے کارروائی 3 یوم میں  ان شاء اللہ مکمل کرلی جاٸے گی ۔بعدہ ناظم اعلی صاحب تعداد داخلہ پر نظر ثانی اور گنجاٸش دے سکتے ہیں اور تعداد مکمل ہوجانے پر بہر صورت داخلہ موقوف کردیا جاٸے گا۔اس لٸےطلبہ کو  مکلف بنایا جاتا ہے کہ وہ وقت مقررہ پر پہنچ کر داخلہ کرالیں اور اپنی تعلیم میں مشغول ہوجاٸیں

(۲ )  جدیدطلبہ کے داخلہ کے لئے جو ٹیسٹ اور امتحان لیا جاتا ہے اس میں قابلیت و استعداد اور اہلیت کی بنیاد پر مطلوبہ درجہ کا انتخاب کیاجاتا ہے ۔
(٣ ) تعلقات ،رابطہ اور بے جا سفارش پرکسی طالب کو ترقی درجہ بغیر قابلیت اوراستعداد کے نہیں دی جاٸے گی.
(۴ ) طالب علم سابقہ مدرسہ سے  تصدیق نامہ ضرورلائے ۔ داخلہ کے وقت نام ،پتہ اور تاریخ پیدائش وغیرہ کے خانہ کو صحیح پر کرے ورنہ بعد میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں کی جاٸے گی۔ اپنے ساتھ پہچان پتر آدھار کارڈ اور دیگر تعلیمی اور اخلاقی تصدیق نامہ بھی ضرور لائے ۔ سرکاری کاغذات اور شناختی و آدھار کارڈ میں جو نام ،مقام اور تاریخ پیدائش درج ہے وہی تفصیلات نئے فارم میں بھی درج کریٸے ۔
(۵ ) مستحق اور حق دار طلبہ کا متعینہ ایام میں غیر مستطیع داخلہ لیا جائے گا اور تاخیر کی صورت میں مدرسہ معذرت پر مجبور ہوگا۔
(6) کس بھی طالب علم کو موبائل رکھنے کی اجازت نہیں ۔بعد عذر ناظم اعلی صاحب سے منظوری ضروری ہے.
 (7)مدرسہ کے تمام شراٸط وضوابط پر عمل پیرا ہونا ضروری ہے  ورنہ امتیازی سلوک ناممکن ہے۔