اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: سب سے بہترین درسگاہ ماں کی گود ہے، موضع ناون خرد میں منعقدہ اجلاس "اصلاح معاشرہ" سے مفتی حفیظ اللہ کا خطاب!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Wednesday 28 November 2018

سب سے بہترین درسگاہ ماں کی گود ہے، موضع ناون خرد میں منعقدہ اجلاس "اصلاح معاشرہ" سے مفتی حفیظ اللہ کا خطاب!

حافظ عقیل احمد خان
ــــــــــــــــــــــــــــــــــ
نیتواپور/سنت کبیر نگر(آئی این اے نیوز 28/نومبر 2018) عورتوں کی تمام خرابیوں کی اصل جڑ اور بنیاد کا ایک ہی امر ہے اگر اس کی اصلاح ہوجائے تو سب باتوں کی اصلاح ہوجائے، وہ یہ کہ آج کل بے فکری ہوگئی ہے اگر ہر کام میں دین کا خیال رکھا جائے کہ یہ کام جو ہم کرتے ہیں دین کے موافق ہے یا نہیں تو ان شاء اﷲ تعالیٰ چند روز میں اصلاح ہو جائے گی، مذکورہ خیالات کا اظہار تحصیل دھن گھٹا حلقہ واقع موضع ناون خرد سنت کبیر نگر چھوٹی پورب والی مسجد میں ایک روزہ منعقدہ اصلاح معاشرہ کے عنوان سے مفتی حفیظ اللہ قاسمی ناظم تعلیمات مدرسہ سراج العلوم بھیونڈی، بھگوتی پور، نے اپنے خطاب میں کہا، انھوں نے کہا اگر ہم میں سے ہر شخص صرف اپنی ذات کو بہتر بنانے میں لگ جائے تو ہمارا سارا معاشرہ بہتر ہوجائے گا، فرمان باری تعالیٰ ہے کہ اپنے آپ کو اور اپنے اہل و عیال کو آگ سے بچاؤ، پہلے خود کو بچانے کا حکم دیا گیا اس کے بعد دوسروں کو بچانے کیلیے کہا گیا.
 مفتی حفیظ اللہ قاسمی نے سماج میں بڑھ رہی برائیوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہو مزید کہاکہ اصلاح معاشرہ کے لیے بھی ہمیں رسول پاک کی  اتباع کرنی ہوگی اور آپ ہی کے بتائے ہوئے راہ پر چلنا ہوگا اور آپ کی حیات طیبہ کا مطالعہ کرنا ہوگا، انھوں نے عوام کو زور دیتے ہوئے کہا کہ جن معاشروں نے زبان سے اقرار نہیں کیا لیکن عملاً تمام فطری قوانین کو جو عین اسلام بھی ہیں، اپنا لیا، آج وہ آسمان سے باتیں کرتے ہوئے نظر آتے ہیں.
مفتی صاحب نے کہا کہ لڑکیوں کی تعلیم کیوں ضروری ہے، عورت اور مرد معاشرے کے اہم ستون ہیں اور معاشرے کی بقاء کیلئے دونوں کا کردار بہت اہم ہے، کسی بھی معاشرے کی ترقی کیلئے تعلیم لازمی ہے، اسلام نے عورت کو معاشرے میں عزت کا مقام دیا ہے اور عورتوں کی دینی و دنیاوی تعلیم کے حصول پر زور دیتا ہے، اس کے باوجود  ہمارے اپنے ملک میں کئی علاقے ایسے ہیں جہاں پر عورت کو تعلیم کے  حق سے محروم رکھا جاتا ہے انھوں نے یہ بھی کہا کہ آج بھی ہمارے ملک میں ایسے علاقے موجود ہیں، جہاں پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ عورت کا  علم حاصل کرنا ضروری نہیں ہے، تعلیم تو ذہن کے بند دریچوں کو کھولتی ہے اور انسان کو روشنی عطا کرتی ہے تاکہ وہ درست سمت کی تعیین کر سکے، کوئی معاشرہ تعلیم کے بغیر قائم نہیں رہ سکتا اور نہ ہی ترقی کی منازل طے کر سکتا ہے.
ناظم تعلیمات بھیونڈی نے اپنے پرمغز خطاب میں بچیوں کی تعلیم و تربیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تعلیم نسواں  پر توجہ مرکوز کرکے کسی ملک بھی ملک میں معاشی واقتصادی ترقی لائی جاسکتی ہے، لوگ اکثر کہتے ہیں لڑکی کو تعلیم کیوں دلوائیں اور اس پر اتنا خرچا کیوں کریں جب اس نے آگے جا کر ہانڈی روٹی ہی کرنی ہے اور گھر سنبھالنا ہے، ایسے  لوگ یہ بھول جاتے ہیں کہ عورت کے دم سے یہ معاشرہ قائم ہے، جو اپنی گود میں نسلوں کو پروان چڑھاتی ہے، اب جس نے نئی نسل کو اس قابل بنانا ہے کہ وہ آگے چل کر اس معاشرے کو سنبھال سکے جب وہ خود کسی قابل ہوگی تو ہی معاشرے کی مضبوط بنیاد رکھ پائے گی، سب سے بہترین درسگاہ ماں کی گود ہے، تاریخ گواہ ہے کہ ہر ایک کامیاب مرد کے پیچھے ایک عورت کا ہاتھ ہوتا ہے، اسی طرح تعلیم یافتہ ماں اپنے بچوں کی بہتر انداز میں پرورش کر سکتی ہے اور زندگی کے ہر موڑ پر ان کی ڈھال بن سکتی ہے، ہمارے ہاں تو عورتوں کی بڑی تعداد بنیادی تعلیم تک سے محروم ہیں، ہمارے ملک میں لڑکیوں اور خواتین کیلئے اسکولوں کی کمی کے علاوہ اعلیٰ تعلیم کے مواقع بھی کم ہیں، ایک تعلیم یافتہ ماں اپنی اولاد کی بہتر تربیت کر سکتی ہے اور وقت پڑنے پر اپنے بچوں کی کفالت کر سکتی ہے، تعلیم عورت کو خوداعتمادی عطا کرتی ہے اور اسے خود پر بھروسہ کرنا سکھاتی ہے، انیسوی صدی کے شروع تک عورتیں اور بچیاں صرف گھریلو غیر رسمی تعلیم تک محدود تھیں مگر اب معاشرے میں ایک مثبت تبدیلی آئی ہے اور زیادہ سے زیادہ لوگ اپنی بچیوں کی تعلیم پر بھی توجہ دے رہے ہیں، اسلامی زندگی کے سفر میں نام نہاد مغربی تعلیم وتہذیب کے دھوکہ دینے والے چراغ کافی نہیں ہیں؛ بلکہ اس سفر کی منزلِ مقصود تک پہنچنے کے لیے اسلامی تعلیمیات کے روشن ستاروں سے نسبت رکھنا بے حد ضروری ہے.
اس موقع پر مولانا زبیر احمد، مولانا محمد حسین، مولانا محمد اسرائیل، مولانا عبدالمنان قاسمی، حافظ علی احمد قاسمی سمیت کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی.