اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: وکاس کے نام پر آئی سرکار، نماز، طلاق اور ہنومان کی ذات بتانے تک ہی محدود: طاہر مدنی

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Thursday 27 December 2018

وکاس کے نام پر آئی سرکار، نماز، طلاق اور ہنومان کی ذات بتانے تک ہی محدود: طاہر مدنی

راشٹریہ علماء کونسل نے پھولپور اسمبلی حلقہ کے ماہل بازار میں کیا کارکنان اجلاس کا انعقاد.

اشرف اصلاحی
ـــــــــــــــــــــــــــ
ماہل/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 27/دسمبر 2018) راشٹریہ علماء کونسل نے ضلع میں 2019 لوک سبھا انتخاب کو لیکر اپنی سرگرمیوں میں تیزی لا دی ہے۔ اسی کڑی میں کونسل نے پھولپور اسمبلی حلقہ کے ماہل بازار میں کارکنان سمیلن کا انعقاد کیا۔ سمیلن میں مہمان خصوصی کے طور پر موجود کونسل کے قومی جنرل سکریٹری مولانا طاہر مدنی نے کہا کہ آج پورا ملک مرکز کی بھاجپا سرکار کی عوام مخالف نیتیوں سے دکھی ہے۔ مہنگائی،کسانوں کی موت،نوٹ بندی،جی ایس ٹی و دوسرے عوام مخالف پالیسیوں سے سماج کا ہر طبقہ پریشان ہے۔
ایسے میں بھاجپا لیڈران بوکھلا گئے ہیں اور اناپ شناپ بیان دے رہے ہیں اور غلط قدم اٹھا رہے ہیں۔ نوئیڈا میں نماز روکنے کا فرمان جاری کرنا اسی بوکھلاہٹ کا اثر ہے۔ یہ فرمان مسلمانوں کے خلاف ہی نہیں بلکہ آئین کے بھی خلاف ہے اور ملک کی عوام اس کا جواب جلد دیگی۔ اصل مسئلوں سے لوگوں کا دھیان بھٹکانے کے لیئے ایک طرف تو بھاجپا لیڈران آئے دن ہنومان جی کی ذات اور دھرم بدل رہے ہیں اور ملک کے کروڑوں ہندؤں کی آستھا کو چوٹ پہونچا رہے ہیں تو وہیں نوئیڈا میں نماز روکنے کا فرمان جاری کر مسلمانوں کی آستھا سے کھیل رہے ہیں۔ عوام اب سب سمجھ رہی ہے کہ بھاجپا سرکار صوبہ سے لیکر دلی تک ہر محاذ پر ناکام ہو چکی ہے تو ایسے میں بیہودہ بیان اور مذہبی نعروں میں عوام کو الجھائے رکھو تاکہ ذات مذہب سے پھر کرسی کا مزہ چکھا جا سکے۔ وہیں اترپردیش میں قانون کے نام پر آئی یوگی سرکار عام آدمی کو نا تو تحفظ دے پا رہی ہے نہ ہی سرکار چلا پارہی ہے۔
           مولانا نے مزید کہا کہ آج صوبہ میں جرم،ظلم و زیادتی کا بول بالا ہے یہاں تک کہ پولس بھی محفوظ نہیں ہے۔ ان حالات میں بھی صوبہ کے موجودہ حزب اختلاف پارٹیوں نے نہ صرف اپنے منھ سلے ہوئے ہیں بلکہ خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں اور سڑک پر اتر کر مخالفت کرنے کو بھی تیار نہیں ہیں کیونکہ انہیں عوام سے کوئی سروکار نہیں بلکہ یہ چاہتے اور جانتے بھی ہیں کہ عوام کے پاس متبادل نہیں ہے تو عوام خود ہی اگلی دفعہ ہمیں ہی چنے گی۔ یہاں اترپردیش میں تو دونوں سپا بسپا حزب اختلاف پارٹیاں خاموش ہیں۔ ان حالات میں عوام متبادل کی تلاش میں ہے اور ایسے میں چھوٹے سیاسی پارٹیوں کا رول اہم ہو جاتا ہے۔ اس لئے ضرورت اس بات کی ہے کہ علماء کونسل کے کارکنان و عہدیداران سڑک پرعوام کے حقوق کی لڑائی لڑیں اور عوامی پیمانے پر آندولن کریں۔ ٹویٹ کرنے اور ٹی وی، اخبار میں بیان دینے سے بدلاو نہیں آتا بلکہ بدلاو یا تبدیلی زمین پر سنگھرش کرنے سے آتی ہے اور کونسل کی 10 سالہ تاریخ سنگھرشوں سے بھری پڑی ہے۔ آج جب سب خاموش ہیں تو آپ کا فرض ہے کہ آپ عام آدمی کی آواز بنیئے اور ظلم کے خلاف مظلووں اور غریبوں کی آواز بنیں۔
صوبائ صدر انل سنگھ نے کہا کہ آج ملک بھر میں ذات مذہب کی سیاست کی جا رہی ہے جس سے عوام پریشان ہو چکی ہے۔ عوام وکاس اور سوراج چاہتی ہے۔ ذات اور مذہب کے نام پر لوگوں کو 2014 میں تو بہکا کیا گیا پر اب عوام دوبارہ انکے بہکاوے میں نہیں آنے والی۔ 70 سال سے مسلمانوں کا ووٹ بھاجپا کا ڈر دکھا ان نام نہاد سیکولر جماعتوں نے لیئے لیکن کبھی بھی مسلم سماج کو اس کا حق نہیں دیا۔ آج آپ کے پاس موقع ہے کہ اپنی قیادت راشٹریہ علماء کونسل کو مظبوط کریں۔
قومی ترجمان طلحہ رشادی نے کارکنان اور عہدیداران کو عوام کے بیچ جا کر بیداری پھیلانے اور پارٹی کو مظبوط کرنے پر زور دیا اور کہا کہ جمہوریت میں اسی سماج کی آواز سنی جاتی ہے جس کی اپنی لیڈر شپ ہوتی ہے۔ اسی کے حقوق ملتے ہیں جو سماج سڑک پر جمہوری طریقوں سے اپنے حقوق کو مانگتا ہے۔ آج کونسل ایک متبادل کی شکل میں آپ کے پاس موجود ہے، اپنے اتحاد سے اس کو مظبوطی فراہم کریں۔ اجلاس کو مفتی غفران قاسمی، نورالہدی انصاری نے بھی خطاب کیا۔
پروگرام کی صدارت ضلع صدر شکیل احمد و نظامت کے فرائض افضل چمن نے انجام دیا۔
اس موقع پر اسمبلی حلقہ پھولپور صدر محمد عامر، نگرپنچایت صدر دلشاد، سفیان، شیرو، اعظم، حافظ نسیم، مجیب اللہ، کلیم، سالم، عرفات، عبدالرحیم، بیربل گوتم، منیرام، احتشام وغیرہ کے علاوہ سیکڑوں کارکنان موجود تھے۔